جیمز ویب کی ایک اور دریافت 475
ناسا کی جیمز ویب دوربین نے ایک اور سیارہ دریافت کر لیاہے جوبہت حد تک زمین سے مشابہت رکھتا ہے ۔
واضح رہے !
کہ اس سے پہلے بھی سائنس دان زمین سے ملتے جلتے سیاروں کی نشاندھی کر چکے ہیں، ان میں سے ایک سائنس دانوں نے جب ہمارے قریب ترین ستارے ’ پروکسیما سینٹوری ‘ کا مشاہدہ کیا تو انہیں وہاں زمین کی جسامت کا سیارہ نظر آیا تھا جو اپنے سورج پروکسیما سینٹوری کے گرد چکر لگا رہا تھا۔
جو کہ چٹانوں والا سیارہ تھا جسے پروکسیمیا بی کا نام دیا گیا تھا،
یہ سیارہ بھی زمین سے انتہائی قریب تھا/ہے۔
بہر حال جنوری 2023 میں دریافت ہونے والے اس پتھریلے سیارے کو ایل ایچ ایس 475 کا نام دیا گیا ہے اور یہ زمین سے اکتالیس نوری سال کے فاصلے پر برج اوکٹینز میں ہے سائنسدانوں کی جانب سے آنے والے وقت میں اس سیارے کا مزید مشاہدہ کیا جائے گا تاکہ نئے سیارے کے متعلق مزید معلوم مل سکیں ۔
Lead Urdu
یہ زمین کی طرح ایک چھوٹے سائز کا پتھریلا سیارہ ہے جو زمین سے کافی زیادہ گرم ہے، سیارے پر فضا اور آب و ہوا موجود ہے یا نہیں اس سوال پر تحقیقات کی جائیں گی تاہم ٹیم کو یہ یقین ہے کہ اس کی فضا میں سیارہ زحل کے ایک چاند ٹائٹن کی طرح میتھین کی کثیف سطح نہیں ہے۔
سب سے پہلے اس سیارہ کا پتا ناسا کے سیٹلائٹ نے دیا تھا پر اس کا مشاہدہ کر کے اس کی موجودگی کی تصدیق جیمز ویب نے کی ہے۔
ناسا کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ جیمز ویب ہمارے نظامِ شمسی سے باہر موجود زمین جیسی دنیاؤں کے بارے میں ہمیں نئی معلومات فراہم کر رہی ہے اور نئی ہونے والی دریافتوں کو قریب سے قریب تر لا رہی ہے اور یہ مشن تو ابھی شروع ہوا ہے۔