سمندر کا گھوڑا
سمندر میں بے شمار اقسام کی مخلوقات پائی جاتی ہیں۔ ان میں ہر مخلوق دوسری سے بڑھ کر عجیب و غریب اور حیران کن سے بڑھ کر حیرت انگیز ہوتی ہے۔ انہی میں سے ایک عجیب و غریب مخلوق سمندری گھوڑا ہے۔ یہ سمندری گھوڑا دراصل ایک پانی کا جانور ہے جس کی شکل و صورت گھوڑے جیسی ہوتی ہے۔
Leadurdu.blogspot.com
مزید حیران کن بات یہ ہے کہ اس کا سر " ٹٹو" کی شکل کا ہوتا ہے اور اسکا جسم ٹھوس پلیٹوں اور نوکدار کانٹوں میں گھرا ہوتا ہے۔جبکہ اسکی دم سانپ کی دم جیسی ہوتی ہے۔
یہ عام مچھلیوں کی طرح کا رویہ نہیں رکھتا۔ یہ عام طور پر اپنی دم پانی میں کسی پودے سے لپیٹ لیتا ہے تاکہ پانی کی لہریں اسے کہیں بہا کر نہ لیں جائیں ۔ اسکے تیرنے کا عمل بھی دوسری مچھلیوں سے تھوڑا عجیب ہے۔ یہ اپنی پشت پر واقع ایک مہیپر کی مدد سے تیرتا ہے اور پانی میں سیدھا اوپر کی طرف حرکت کرتا ہے۔
سمندری گھوڑے کا منہ لمبا اور ٹیوب کی طرح ہوتا ہے۔جس کے ذریعے یہ خوراک اپنے اندر نگلتا ہے۔مچھلیوں کی گردن نہیں ہوتی مگر اسکی واضع گردن ہوتی ہے اور اسکے جسم کے ساتھ ایک زاویہ پر لگا ہوا گھوڑے کی طرح کا سر ہوتا ہے۔جسے یہ ادھر ادھر حرکت دے سکتا ہے۔
سمندری گھوڑا بڑے ہی دلچسپ اور عجیب و غریب طریقے سے اپنے بچوں کی پرورش کرتا ہے ۔
مادہ انڈے دینے کے بعد انہیں نر کی دم کے نیچے واقع ایک کھلی تھیلی میں ڈال دیتی ہے اور خود بری الزمہ ہو جاتی ہے۔ چنانچہ ماں کی بجائے باپ ان انڈوں کو اٹھاۓ پھرتا ہے۔ یہاں تک کہ بچے نکل آنے کے بعد بھی یہ دمہ داری باپ نبھاتا ہے اور انہیں بڑے ہونے اور آزادانہ زندگی گزارنے کے قابل ہونے تک اسی تھیلی میں ساتھ لیے پھرتا ہے۔
سمندری گھوڑے دنیا کے تمام گرم اور معتدل سمندروں میں پائے جاتے ہیں۔ سمندری گھوڑے کی غذا میں دوسرے ننھے منے جانور اور دوسری مچھلیوں کے انڈے شامل ہیں۔ یہ مردار خور نہیں اور کوئی مردہ چیز نہیں کھاتا۔ اسکا تعلق پائپ فش کے خاندان سے ہے۔ یعنی مچھلیوں کی وہ اقسام جن کا منہ پائپ کی طرح بنا ہوتا ہے اسکی پچاس مختلف اقسام ہیں۔ سمندری گھوڑے 0.6 سے 14 انچ تک لمبے ہوتے ہیں۔ انکی اوسط عمر ایک سے پانچ سال تک ہوتی ہے
اگرچہ سمندری گھوڑے کے پاس اپنے دفاع کے لیے کوئی ہتھیار یا حربہ نہیں ہے۔ مگر یہ دشمنوں کے حملوں سے اکثر و بیشتر محفوظ ہی رہتا ہے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ سمندر میں موجود دوسرے جانوروں میں سے بہت کم جانور ہیں جو اس کا شکار کرنا پسند کرتے ہیں ۔